سہارنپورمیں ہوئے تشدد کے بعد چرچا میں آئی بھیم آرمی پر فساد پھیلانے کا
الزام لگ رہا ہے۔ اسی سے ناراض تین گاؤں کے 180 خاندانوں نے اجتماعی طور پر
ہندو مذہب ترک کر بدھ مت اپنا لیا ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ پولیس
انتظامیہ بھیم آرمی کو بدنام کرنے کے لئے سازش کے تحت فساد پھیلانے کا
الزام لگا رہی ہے۔
بتا دیں، کہ سہارنپور تشدد کے بعد گاؤں روپڑی، ايگری اور كپورپور کے 180
خاندانوں نے اجتماعی طور پر بدھ مت اپنا لیا ہے۔ انہوں نے دیوی دیوتاؤں کی
مورتیاں نہر میں بہا دیں۔ وہ پولیس انتظامیہ پر ہراساں کرنے کا الزام لگا
رہے ہیں۔ موقع پر پہنچے پولیس افسران نے دلتوں کو قائل کرنے کی
کوشش کی،
لیکن بات نہیں بنی۔ دلتوں نے خبردار کیا کہ اگر بھیم آرمی کے گرفتار دلتوں
کو نہیں چھوڑا گیا تو تمام دلت ہندو مذہب ترک کر بدھ مت اپنا لیں گے۔
كپورپور گاؤں کے رہنے والے دیپک نے الزام لگایا کہ پولیس انتظامیہ جان بوجھ
کر دلتوں کو ہراساں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں کے لیڈر اور بھیم
آرمی کے بانی چندرشیکھر آزاد کے خلاف سازش کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
گاؤں والوں نے پولیس افسران کو تحریری طور پر کہا کہ دلت ہندو مذہب میں
محفوظ نہیں ہیں۔ وہیں گاؤں والوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ نے فسادات میں
ملزم بنائے گئے دلتوں کو جلد نہیں چھوڑا تو ضلع کے سارے دلت بدھ مت اپنا
لیں گے۔